اہم مواد پر جائیں

آپ کا خیر مقدم ہے

ٹوگیدر، بچوں کو ہونے والے کینسر کے شکار کوئی بھی شخص - مریضوں اور ان کے والدین، اراکین اہل خانہ، اور دوستوں کے لیے ایک نیا وسیلہ ہے۔

مزید جانیں

کمیوٹیڈ ٹوموگرافی (CT) اسکین

کمپیوٹیڈ ٹوموگرافی (CT)، جسے کمپیوٹروالا ٹوموگرافی یا کمپیوٹیڈ محوری ٹوموگرافی (CAT) بھی کہا جاتا ہے، ایک ایسا ٹیسٹ ہے جو جسم کے اندر کی تفصیلی تصاویر بنانے کے لیے کمپیوٹرز اور ایکس رے کا استعمال کرتا ہے۔ بچوں کے کینسر کے لیے، CT اسکین کا استعمال ٹیومر کی تشخیص، کینسر کے مرحلے کے بارے میں معلومات فراہم کرنے، علاج کے ردعمل کا مشاہدہ کرنے، بائیوپسی جیسے طریقہ کار کی رہنمائی، اور ریڈی ایشن کے علاج کی منصوبہ بندی میں مدد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

CT اسکین کے دوران، متعدد تصویریں کئی مختلف زاویوں سے لی جاتی ہیں، جسم کا حصہ (جیسے سر، سینے، پیٹ یا پورا جسم) کے ساتھ عموما بہت کم وقت میں اسکین کیا جاتا ہے۔ کراس سیکشنل تصاویر کو کمپیوٹر مانیٹر پر دیکھا جا سکتا ہے، فلم پر پرنٹ کیا جا سکتا ہے، یا CD یا DVD میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔ انہیں متعدد طیاروں میں دوبارہ فارمیٹ کیا جا سکتا ہے اور تین ابعادی تصاویر بنائی جا سکتی ہے۔

CT اسکین اپوائنٹمنٹ کے دوران مریض کیا توقع کر سکتے ہیں؟

پیڈیاٹرک کینسر کا مریض چائلڈ لائف اسپیشلسٹ کے ساتھ CT میں داخل ہوتا ہے اور قریب میں کھڑی ماں کے پاس وضاحتیں دیتا ہے۔

CT اسکین میں اکثر کچھ سیکنڈز لگتے ہیں، لیکن IV کنٹراسٹ دیے جانے کی صورت میں اسے دہرایا جا سکتا ہے۔

ہر پیڈیاٹرک سینٹر میں خود کے طریقہ کار ہوتے ہیں، لیکن عام طور پر ایک مریض مندرجہ ذیل کی توقع کر سکتا ہے: 

  • چیک ان/رجسٹریشن: سب سے پہلے مریض اور والدین رجسٹریشن ڈیسک پر چیک کریں گے اور پھر اس کے بعد مریض کا نام پکارے جانے تک انتظار گاہ میں انتظار کریں گے۔ چیک ان کے لیے کچھ منٹس پہلے پہنچنا ضروری ہے تاکہ مریض اپوائنٹمنٹ کے وقت اسکین کے لیے تیار ہو۔
  • CT ٹیکنالاجسٹ سے ملاقات کرنا: جب اسکین کا وقت آئے، تو ایک CT ٹیکنالاجسٹ مریض اور والدین کو CT اسکینر والی خاص جگہ پر لے جائے گا۔ ایک چائلڈ لائف اسپیشلسٹ بھی مریض کے سامنے اس عمل کی وضاحت کرنے اور سوالوں کا جواب دینے میں مدد کرنے کے لیے موجود ہو سکتا ہے۔ والدین اسکین کے دوران عموما مریض کے پاس رہ سکتے ہیں لیکن ان کو ریڈی ایشن سے بچنے کے لیے لیڈ ایپرون پہننا ضروری ہوگا۔
  • اسکین کی تیاری کرنا: اگر مریض ایسے کپڑے اور زیورات پہنے ہوئے ہوں جن میں بیلٹس، زپرز، سنیپس، بٹنز، بالوں کے لوازمات، گھڑی، زیورات، یا غیر مستقل رٹینرز جیسے دھات شامل ہوں، تو ان سے ان اشیاء کو ہٹانے کے لیے کہا جائے گا۔ ڈھیلا، آرام دہ لباس پہننا بہتر ہے جس میں دھات نہ ہو اور دھاتی لوازمات گھر پر ہی چھوڑ دیں۔ کبھی کبھار مریضوں کو ہاسپیٹل گاؤن پہننے کے لیے کہا جائے گا۔
CT ٹکنالہجسٹ ایک پیڈیاٹرک کینسر کے مریض کو اس کی ماں کے ساتھ قریب سے دیکھتا ہے۔

بسا اوقات تصاویر کو مزید واضح اور تفصیلی بنانے کے لیے ایک کنٹراسٹ ایجنٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔

  • کنٹراسٹ: بسا اوقات تصاویر کو مزید واضح اور تفصیلی بنانے کے لیے ایک کنٹراسٹ ایجنٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ ایجنٹس صاف مائع ہوتے ہیں جنہیں IV کے ذریعے نگلا یا رگ میں داخل کیا جا سکتا ہے۔ اگر نگل لیا جائے، تو مائع بدبودار یا مضحکہ خیز ذائقہ والا ہو سکتا ہے۔ اگر کسی IV کے ذریعے دیا جائے تو، نس میں جاتے ہی گرم محسوس ہو سکتا ہے۔ 
  • اسکین کی طوالت: اسکین میں اکثر صرف کچھ سیکنڈز لگتے ہیں، لیکن IV کنٹراسٹ دیے جانے کی صورت میں اسے دہرایا جا سکتا ہے۔ پوری جانچ میں، اس کی پیچیدگی کے لحاظ سے 10 سے 20 منٹس لگ سکتے ہیں۔  
  • مسکن دوا: مسکن دوا صرف اس صورت میں دی جائے گی جب مریض کو اسکین کے دوران اسے خاموش رہنے کی ضرورت ہو۔ خاموش پڑے رہنا بہت ضروری ہے، تاکہ تصاویر بہت صاف ہیں۔ اگر مریض دوران اسکین حرکت کرتا ہے یا بات کرتا ہے، تو یہ تصویر کو دھندلا کر سکتا ہے، اور اسکین کو دہرانا پڑے گا۔ اگر مریض سونے کا ڈھونگ کرے یا مُورت بن جائے تو اس سے بھی مدد مل سکتی ہے۔ بوڑھے مریضوں کو ایک لمحے کے لیے سانس بند کرنے کے لیے کہا جا سکتا ہے۔
  • اسکین کے دوران کیا ہوتا ہے: مشین کی شکل ایک بڑے ڈونٹ کی طرح ہوتی ہے جس میں درمیان میں ایک خاص بیڈ ہوتا ہے، جسے میز بھی کہا جاتا ہے۔ CT ٹیکلنالاجسٹ مریض کو ٹیبل پر رکھے گا۔ یہ ٹیبل اوپر اور نیجے اور آگے پیچھے کی طرف منتقل ہو سکتی ہے، لہذا مریض اسکین کے لیے صحیح مقام میں ہوتا ہے۔ مریض کو پرسکون لیٹے رہنے اور صحیح جگہ پے رہنے میں مدد کے لیے سر اور چوڑائی اور نرم حفاظتی بیلٹ کے لیے ایک تکیہ ہوگا۔  کچھ معاملات میں، ٹیکنالاجسٹ مریض کے سر کے گرد تولیے اور سر پر ایک چھوٹی، نرم بیلٹ رکھ سکتا ہے تاکہ مریض کو بے حس و حرکت رہنے مدد مل سکے۔ زیادہ تر پیڈیاٹرک مراکز جانور سے بھر پور یا کمبل جیسے آردہ چیز مریضوں کو لانے کی اجازت دیتے ہیں۔ CT ٹیکنالاجسٹ قریب کے علاقے میں جائے گا اور عمل کے دوران مریض کو دیکھ، سن اور ان سے بات کر پائے گا۔  
  • مریض یہاں کیا دیکھے گا اور سنے گا: جب اسکین شروع ہوتا ہے، تو مریض کیمرے کی سرخ لکیریں دیکھے گا، اور CT مشین تیز آواز نکالے گا، جیسے کہ "دھمک" جب اسکینر شروع ہوتا ہے اور "وہیر" یا "ہوش" کی آواز تب نکلتی ہے جب کیمرا مریض کے جسم کے اردگرد منتقل ہوتا ہے۔ کیمرہ مریض کو نہیں چھوتا، اور مریض کو کچھ محسوس نہیں ہوگا جب ڈٹیکٹر ز تصاویر بنانے کے لیے ڈیٹا جمع کرتے ہیں۔ اسکین کیے جانے کے دوران عموماً والدین مریض کا ہاتھ پکڑ سکتے ہیں یا مریض کے ساتھ کھڑے ہو سکتے ہیں۔ 
  • جانچ ہونے کے بعد: جب جانچ مکمل ہو جائے، تو ٹیکنالاجسٹ حفاظتی بیلٹ کو بند کر دے گا اور اگر IV استعمال کیا گیا ہو تو اسے منقطع کر دے گا۔ پھر مریض ٹیبل سے اتر کر اپنی جگہ چھوڑ سکتا ہے۔ 
  • جانچ کے نتائج: ایک ڈاکٹر جسے ریڈیولاجسٹ کہا جاتا ہے وہ تصاویر کا جائزہ لے گا اور اس ڈاکٹر کو ایک سرکاری رپورٹ بھیجے گا جس نے مریض کی جانچ کی ہوگی۔  
  • ڈاکٹر کے ساتھ کی جانے والے کانفرنس: ڈاکٹر مریض اور خاندان کے ساتھ CT کے نتائج پر تبادلہ خیال کرے گا۔ اس میں CT ہونے ایک دن سے کئی دن تک لگ سکتے ہیں۔ 
  • فالو اپ: فالو اپ جانچیں ضروری ہو سکتی ہیں۔ ایک اور جانچ کی درخواست کیوں کی گئی ہے اس کی صحیح وجہ آپ کا ڈاکٹر بتائے گا۔ مثال کے طور پر، فالو اپ جانچیں کبھی کبھار یہ دیکھنے کا بہترین طریقہ ہیں کہ آیا علاج صحیح سے کام کررہا ہے یا نہیں کررہا ہے۔ 
اپنے نگہداشت مرکز سے چیک کروائیں کہ آیا مریض کوئی آرام دہ چیز جیسے بھرے جانور یا کمبل لا سکتے ہیں یا نہیں۔

اپنے نگہداشت مرکز سے چیک کروائیں کہ آیا مریض کوئی آرام دہ چیز جیسے بھرے جانور یا کمبل لا سکتے ہیں یا نہیں۔

اپوائنٹمنٹ میں آسانی ہو اسے یقینی بنانے کے لیے مریضوں اور والدین کو کیا کرنا چاہئے؟

  • مریضوں کو چاہیے کہ وہ دھاتی والی تصاویر یا زپرز کے بغیر ڈھیلے اور آرام دہ لباس پہنیں۔ دھات والی گھڑی، زیورات یا بالوں میں پہنے جانے والے لوازمات نہ پہنیں۔ CT اسکین کے وقت دھات دکھتا ہے اور ڈاکٹر کو جو دیکھنے کی ضرورت ہوتی ہے اسے بلاک کردیا جاتا ہے۔ چشمے پہننے سے بچیں، خاص طور پر جب سر کا CT اسکینز کیا جارہا ہو۔ 
  • اپنے اپوائنٹمنٹ کے وقت سے چند منٹ پہلے پہنچیں تاکہ چیک ان کرنے کا وقت مل سکے۔
  • والدین کو نگہداشت کرنے والوں کو مطلع کرنا چاہئے بشرطیکہ بچہ ان کا ہو  
    • کیا کنٹراسٹ ایجنٹ یا آئیوڈین سے الرجی ہے
    • حاملہ ہو سکتی ہیں
    • چھوٹی جگہوں پے پرسکون نہیں ہے
    • خاص طریقہ کار کی ضرورت ہے 
    • زیابطیس یا گردے سے متعلق پریشانیاں ہیں
چیسٹ CT پیڈیاٹرک مریض میں میٹاسٹیٹک آسٹیوسارکوما کا کوئی ثبوت نہیں دکھایا جاتا ہے

صاف چیسٹ CT پیڈیاٹرک مریض میں میٹاسٹیٹک آسٹیوسارکوما کا کوئی ثبوت نہیں دکھایا جاتا ہے

چیسٹ CT پیڈیاٹرک مریض میں نیوروبلاسٹوما ہونے کا ثبوت دکھاتا ہے

کورس 1 کے بعد نیوروبلاسٹوما کے مریض کے سینے کا CT اسکین

پیٹ کے CT میں پیڈیاٹرک مریض میں غیر ہوڈکن لمفوما کا ثبوت دکھاتا ہے

غیر ہوڈکن لمفوما والے پیڈیاٹرک مریض کے پیٹ کا CT

CT یا CAT اسکین کے فوائد/ خطرات کیا ہیں؟

فوائد

اندرونی اعضاء، ہڈیوں، نرم بافتوں اور خون کی نالیوں کی CT تصاویر روایتی ایکس رے، خاص طور پر نرم ٹشوز اور خون کی نالیوں کی نسبت زیادہ تفصیلی تصاویر فراہم کرتی ہیں۔ CT اسکین کے دوران پیدا ہونے والی کراس سیکشنل امیجز کو متعدد طیاروں میں دوبارہ فارمیٹ کیا جا سکتا ہے اور تین جہتی تصاویر تیار کر سکتے ہیں۔ اسکینز ڈاکٹروں کو بچوں میں ہونے والے کینسر کی تشخیص اور علاج میں مدد کے لیے بہت سی معلومات فراہم کرتے ہیں۔

خطرات

CT اسکین میں ریڈی ایشن کی کم مقدار استعمال کی جاتی ہے جسے بچوں کی عمر اور سائز کے مطابق ایڈجیسٹ کیا جاتا ہے۔ زیادہ تر سینٹرز ریڈی ایشن کی خوراک کم کرنے کے لیے تفصیلی حکمت عملی رکھتے ہیں، جسے خاص طور پر ہر بچے کے انفرادی معاملے کے لیے تیار کیا گيا ہے۔ 

CT اسکین سے ریڈی ایشن کا ایکسپوژر بالغوں کے مقابلے بچوں کو مختلف طریقے سے متاثر کرتی ہے۔ بچوں کے بڑھتے ہوئے جسم اور ان کے خلیوں پھیلنے کی شرح کی وجہ سے انہیں ریڈی ایشن دیا جانا زیادہ حساس ہوتا ہے۔ نیز، ان کی متوقع عمر بالغوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے، اس لیے ریڈی ایشن سے متعلق ضمنی اثرات پیدا ہونے کے لیے زیادہ وقت ہوتا ہے، جن میں کینسر ہونے کا بہت کم خطرہ ہوتا ہے۔ ایک CT سے پوری زندگی کینسر ہونے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے - نیشنل انسٹی ٹیوٹس آف ہیلتھ کے مطابق بچوں میں کیے جانے والے ہر 10,000 اسکینز پے تقریبا 1 معاملہ پیش آتا ہے۔ جب متعدد CTs کیے جاتے ہیں تو خطرے بڑھ جاتے ہیں۔

تیسے ایسے اہم سوالات ہیں جو والدین ریڈی ایشن کی حفاظت سے متعلق صحت نگہداشت طبیبوں سے پوچھ سکتے ہیں:

  1. جانچ کی کیوں ضرورت پڑتی ہے؟
  2. کیا نتائج علاج کے فیصلوں کو بدل دیں گی؟
  3. کیا ایسا کوئی متبادل جانچ ہے جس میں ریڈی ایشن نہ ہو؟

اگر CT طبی طور پر ضروری ہے، تو ماہرین کا کہنا ہے کہ فوائد ریڈی ایشن کی نمائش کے کم اور طویل مدتی خطرے سے کہیں زیادہ ہیں۔

اگر آپ کے دل میں CT حفاظت کے بارے میں کوئی سوال ہے، تو اپنے معالج سے پوچھیں۔


نظر ثانی شدہ: جون 2018