بون میرو اسپائریشن (ہڈی کا گودا نکالنا) (کبھی کبھار اسے ہڈی کے گودے کی مائع کشی کہا جاتا ہے) اور بایوپسی کسی مریض کے بون میرو (ہڈی کے گودے) کی جانچ کرنے کے لیے کئے گئے ٹیسٹوں کو کہتے ہیں۔
بون میرو (ہڈی کا گودا) جسم کے زیادہ تر ہڈیوں کے مرکز میں پایا جانے والا نرم، اسفنج دار جیسا مادّہ ہوتا ہے۔ بون میرو (ہڈیوں کا گودا) ایک خون کے خلیہ فیکٹری کی طرح کام کرتا ہے۔ یہ خون بنانے والے (ہیماٹوپوئیٹک) خلیات بناتا ہے، دیگر سبھی خون کے خلیات انہی سے بنتے ہیں۔ یہ بڑھ کر خلیات میں پختہ ہو جاتے ہیں اور بالآخر مندرجہ ذیل کی شکل اختیار کرلیتے ہیں:
بچپن میں ہونے والے کینسر میں بون میرو کے اسپائریشن (ہڈی کا گودا نکالنا) اور بایوپسی کی جا سکتی ہے:
کئی مریضوں کی اسپائریشن (گودے کا نکالنا ) اور بایوپسی دونوں ایک ہی وقت میں ہوں گی۔ کبھی کبھی مریضوں کو صرف بون میرو اسپائریشن (ہڈی کا گودا نکالنے کے عمل ) سے گزرنا ہوتا ہے۔
بون میرو (ہڈی کے گودے) میں ایک حصہ سیّال ہوتا ہے اور ایک زیادہ سخت۔ اسپائریشن (ہڈی کا گودا نکالنے) کے دوران سیال حصہ ہٹا دیا جاتا ہے۔ بایوپسی کے دوران سخت حصہ ہٹا دیا جاتا ہے۔
بہت سے بچوں کو پروسیجر کے دوران بیہوشی کی دوا دی جاتی ہے، جس کی وجہ سے وہ اس دوران سوتے رہتے ہیں۔ جب مریضوں کو بیہوشی کی دوا دی جاتی ہے، تو انہیں ٹیسٹ کروانے سے قبل کھانے پینے کے اصولوں پر عمل کرنا چاہیے۔ اگر مریض کھانے پینے کے متعلق اصولوں پر عمل نہیں کرتے ہیں، تو پروسیجر کے وقت کو بدلنا پڑے گا۔
اگر بچوں کے پاس سینٹرل لائن یا پورٹ نہیں ہے، تو انہیں IV (نس کے ذریعے) سے بیہوشی کی دوا دی جائے گی۔
عام طور پر کوئی ڈاکٹر، نرسنگ پریکٹس کرنے والا یا والی، یا معالج کا معاون یہ پروسیجر انجام دیتے ہیں۔ بون میرو (ہڈی کے گودے) کا ایک چھوٹا سا نمونہ سرنج سے منسلکہ پتلی اور کھوکھلی سوئی کا استعمال کر کے نکالا جاتا ہے۔
دونوں پروسیجروں میں کل ملاکر تقریباً 30 منٹ لگتے ہیں۔
—
نظر ثانی: جون 2018