جب آپ کے بچے کو کینسر کا مرض لاحق ہو، آپ کی زندگی کو دوسرے والدین سے بہتر جو ایسی ہی صورت حال سے گزر رہے ہوں نہیں سمجھ سکتا۔
کینسر کے شکار دیگر بچوں کے والدین سے تعلق پیدا کرنا جذباتی، جسمانی، اور روحانی چیلنجوں سے نمٹنے کا بہترین طریقہ ہے جو بچے کے کینسر کی تشخیص کے وقت پیش آسکتا ہے۔ والدین اکثر خود کو الگ تھلگ اور بے بس محسوس کرتے ہیں۔
اچانک، والدین کے لیے ضروری ہے کہ وہ کینسر کی نئی زبان سیکھیں، روزمرہ کے معمولات کو تبدیل کریں اور ایسے اہم فیصلے کریں جن کا انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔ وہ افراد جو ایسی صورت حال سے نہ گزرے ہوں واقعی نہیں جانتے کہ والدین کیسا محسوس کرتے ہیں، خواہ ان کا مطلب اچھا بھی ہوسکتا ہے۔
اینڈریو کی ماں ہیتر کے قول کے مطابق، "دوسرے لوگ ہماری کوششوں اور جدوجہد کو نہیں سمجھ سکتے"۔ "کچھ لوگوں کے متعلق مجھے لگا کہ وہ ہونگے مگر نہیں تھا حتیٰ کہ خاندان کے ارکان بھی۔ لیکن میرے امدادی گروپ کے لوگ وہاں موجود ہیں۔ اگرچہ وہ بھی اسی دور سے گزر رہے ہیں، لیکن ان کے دل میں اتنی وسعت ہے کہ وہ محبت اور سمجھ بوجھ بڑھاسکتے ہیں۔"
امدادی گروپ اور/یا والدین کے مابین مینٹور (معلم) پروگرام میں شرکت کرنا دوسرے والدین کے ساتھ تعلق قائم کرنے کے لئے کارآمد ہوسکتا ہے۔
امدادی گروپ – ایک امدادی گروپ ذاتی طور پر یا آن لائن ملاقات کر سکتا ہے۔ کچھ گروپس کی سربراہی صحت سے متعلق پیشہ ور کرتا ہے۔ دیگر گروپس میں والدین کے ذریعہ سہولت فراہم کی جاسکتی ہے۔
والدین کے مابین مینٹور پروگرام – اس قسم کے پروگرام میں عام طور پر حالیہ تشخیص شدہ مریضوں کے والدین کا زیادہ تجربہ کار والدین کے ساتھ جوڑ ملایا جاتا ہے۔ وہ عام طور پر ایک دوسرے سے (ایک سے ایک) ملتے ہیں۔
والدین:
کیٹی کی ماں کرسٹین کے لیے، تبادلہ خیال اور سماعت کا موقع انمول تھا۔
والدین مختلف طریقوں سے امدادی گروپس اور مینٹور پروگرام تلاش کر سکتے ہیں:
امدادی گروپس اور مینٹور پروگرامز والدین میں قوت پیدا کرنے میں مدد کرسکتے ہیں جب وہ ایک ساتھ بچپن کے کینسر کا سامنا کررہے ہوں۔
—
نظر ثانی شدہ: جون 2018