مسی کا بیٹا 'ٹوڈ' تین مرتبہ کینسر کا مریض رہا ہے۔
اب وہ ایک ہائی اسکول کا طالب علم ہے، جب اس کی عمر 6 سال تھی، تب اسے 2009 میں ہوڈکن لمفوما کا پتہ چلا۔ 'ٹوڈ' کو آٹھ ہفتے کی کیموتھراپی دی گئی تھی۔ کینسر کا کوئی ثبوت نہیں پایا گیا تھا۔ تھراپی ختم ہونے کے بعد، اسے آفیشیلی "منتقلی" مریض سمجھا جاتا تھا کیوں کہ وہ فعال علاج کی منتقلی کررہا تھا۔ 'ٹوڈ' معمول کے مطابق فالو اپ دروں کے لیے ہر تین ماہ میں، پھر ہر چار ماہ میں، اور پھر ہر چھ ماہ میں ہاسپیٹل آنے جانے لگا۔تین سال بعد، ایکسرے میں اس کے سینے پر دھبے نظر آئے۔ اسے دوبارہ کینسر ہو چکا تھا۔ پھر چوتھی جماعت کے طالب علم 'ٹوڈ' نے اپنے سینے کیموتھراپی اور ریڈی ایشن تھراپی کروائی۔اسی طرح تین سال اور گزر گئے۔ جب 'ٹوڈ' ساتویں جماعت میں تھا، تب PET اسکین سے پتہ چلا کہ اسے پھر کینسر ہوگیا ہے۔ اس نے کیموتھراپی، ہماٹوپائے ٹک اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ (جسے عام طور پر بون میرو ٹرانسپلانٹ کے نام سے جانا جاتا ہے) اور پروٹون بیم ریڈی ایشن تھراپی بھی کروائی تھی۔
کینسر کے ساتھ ان کے تیسرے تجربے کے بعد، 'ٹوڈ' کینسر کے مرض سے پاک ہو جاتا ہے۔ آج، 'ٹوڈ' ہائی اسکول کے دوسرے سال کا طالب علم ہے۔ ایک معزز طالب علم، وہ اپنے اسکول کے بینڈ میں ڈھول بجاتا ہے اور باسکٹ بال کھیلنا پسند کرتا ہے۔'ٹوڈ' کی والدہ میسی کا کہنا ہے کہ کینسر کی وجہ سے اس کے اہل خانہ کو بہت سے چیلنجز سے گزرنا پڑا۔ لیکن خاندان کے اراکین، دوستوں، اور صحت نگہداشت پیشہ ور افراد کے نیٹ ورک کی مدد سے وہ ثابت قدمی سے ڈٹے رہے اور مضبوط ہو گئے۔ وقت کے ساتھ ساتھ رب کریم نے بھی مدد کی۔ میسی کے قول کے مطابق والدین ہونے کی حیثیت سے، آپ سے غلطیاں ہوں گی، لیکن کوشش کرتے رہنا اور آگے بڑھنا آپ کے لیے ضروری ہے۔