اہم مواد پر جائیں

اندرونی غدود پر تاخیر سے ہونے والے اثرات

کچھ بچپن میں ہوئے کینسر کے علاج انڈوکرائن سسٹم میں پریشانی پیدا کر سکتے ہیں۔

اندورنی غدود کا نظام کیسے کام کرتا ہے؟

اس بات کو سمجھنا مددگار ثابت ہوتا ہے کہ اندورنی غدود کا نظام کیسے کام کرتا ہے اور اس سے یہ جاننے میں مدد ملتی ہے کہ کیسے علاج اس کے کام پر برا اثر ڈال سکتا ہے۔

اندورنی غدود کا نظام گلٹیوں کا ایک سلسلہ ہے۔

دماغ میں موجود ہائپوتھلمس اور غدہ نخامیہ کو کبھی کبھی ”ماسٹر گلینڈز“ بھی کہا جاتا ہے۔ کینسر کے کچھ علاج، خاص طور پر دماغ کے لیے استعمال کیے جانے والے ریڈیئیشن سے ان غدود کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس میں ہونے والے نقصان کئی دشواریوں کی وجہ بن سکتا ہے۔

ہائپوتھلمس اور غدہ نخامیہ دوسرے غدودکو کنٹرول کرتی ہے جیسے کی:

  • تھائرائڈ غدود
  • ایڈرینل غدود
  • بیضہ دانی (عورتوں میں)
  • جانچ یعنی ٹیسٹیز جسے اسکروٹیم بھی کہا جاتا ہے (مردوں میں)

یہ غدود ہارمونس بناتی ہیں۔ ہارمونز ایسے کیمیائی پیغام رساں ہیں، جو جسم صحیح سے اپنا کام کرتا رہے، اس کے لیے خون کے گردشی نظام کے ذریعے معلومات کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لیجاتے ہیں۔

اندورنی غدود کا نظام کنٹرول کرتا ہے:

  • ترقی
  • جوانی کے دوران جسم میں ہونے والی تبدیلی
  • توانائی کی سطح
  • پیشاب کی پیداوار
  • تناؤ کا رد عمل


نظر ثانی: نومبر 2019